ایک مرتبہ تمہارے ابا نے مجھ سے پوچھا کہ عائشہ سوچ کر بتائو کہ مرد شادی کیوں کرتا ہے؟میں سچ مچ گہری سوچ میں پڑ گئی
پھر بولے مہینے بعد حساب کروتو بیوی کا خرچہ مہینے کی چار باہر والی عورتوں سے زیادہ ہوتا ہےلیکن مرد پھر بھی شادی کرتا ہےشادی پر لاکھوں کا خرچہ اور ہمت سے زیادہ بیوی کے فیشن پورے کر کے دکھاتا ہے، اس کے لئے چھت ڈھونڈتا ہے،اس کے آرام کیلئے جتن کرتا ہے،دھوپمیں سڑتا ہے،محنت کی بھٹی میں جلتا ہےکبھی ضرورت پڑے تو اس کیلئے کبھی اپنی انا بیچ دیتا ہے اور کبھی اپنی چمڑی بیچ دیتا ہے ،پتا ہے کیوں؟ کیونکہ مرد کی یہ عادت خدا جیسی ہے،اب دیکھو خدا کو کیا ضروت ہے اربوں کھربوں انسان پیدا کرتا ہے اور پھر ان کے کھانے پینے رہنے سہنے کی چیزیں مہیا کرتا ہے ۔۔۔لیکن شاید ضرورت تھی اسے۔۔۔ وہ چاہتا تھا کوئی مخلوق ایسی ہو جوپوجا کرے اس کی ۔۔۔جو سجدہ کرے اس کے نام پر ۔۔۔عقل ہو ،دلیل ہو اس کے پاس، اور پھر جتنی کوئی پوجا کرے گا اتنا ہی خیال رکھے گا اس کا ۔۔۔اور سب کچھ دے دینے کے بعد کہا کہ میں رحمٰن ہوں، رحیم ہوںسب گناہ معاف کروں گا ۔۔۔لیکن شرک کبھی معاف نہیں کروں گا ۔۔۔اور خدا نے اپنی یہی عادت مرد کے خون میں ڈال دی جس طرح اسے اپنی مخلوق سب سے پیارے ہے اسی طرح ہر اچھے مرد کو اپنی بیوی سب سے پیاری ہوتی ہے۔۔۔مرد خد انہیں ہے لیکن خدا کی طرح عورت کیلئے سب کچھ کرتا ہے یا پھر کرنے کی کوشش کرتا ہے یہاں تک کہ اس کی غلطیوں ،کوتاہیوں پر رحمٰن اور رحیم بن جاتا ہے۔۔۔ لیکن اس کا شرک کبھی معاف نہیں کرتا ۔
ماں نے ایسی حقیقت بتائی کہ بیٹی رونا شروع ہوگئی
Reviewed by Rizwan
on
4:15 AM
Rating:
No comments: